مجھے روکےگا تو اے ناخدا ، کیا غرق ہونے سے
کہ جن کو ڈوبنا ہے ، ڈوب جاتے ہیں سفینوں میں
سفینہ و ساحل-کشتی و طوفاںعمل سے زندگی بنتی ہے ، جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے
جنت و جہنموہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے
ہزار سجدوں سے دیتا ہے ، آدمی کو نجات
سجدہ و جبیں (نماز ، پیشانی)کبھی اے حقیقتِ منتظر! ، نظر آ لباسِ مجاز میں
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں مری جبینِ نیاز میں
سجدہ و جبیں (نماز ، پیشانی)رات کو رات کہہ دیا میں نے
سنتے ہی بوکھلا گئی دنیا
دنیا-کائنات-جہاںنشیمن پر مرے ، بارِ کرم ساری زمیں کا ہے
کوئی تنکا کہیں کا ہے ، کوئی تنکا کہیں کا ہے
برق و نشیمننشیمن پر نشیمن اس قدر تعمیر کرتا جا
کہ بجلی گرتے گرتے آپ خود بیزار ہو جائے
برق و نشیمننہ پوچھو لذتیں کچھ خانماں برباد رہنے کی
نشیمن سینکڑوں ہم نے بنا کر پھونک ڈالے ہیں
برق و نشیمناک شاخِ سر نگوں پر رکھ لیں گے چار تنکے
نہ بلند شاخ ہوگی ، نہ جلے گا آشیانہ
آشیاں-آشیانہلاؤں کہاں سے وہ تنکے آشیانے کے لئے
بجلیاں بیتاب ہوں جن کو جلانے کے لئے
آشیاں-آشیانہاچھا ہے دل کے پاس رہے پاسبانِ عقل
لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے
دلمہینے وصل کے گھڑیوں کی صورت اڑتے جاتے تھے
مگر گھڑیاں جدائی کی گزرتی ہیں مہینوں میں
ہجر-و-وصالخودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
خودی-بےخودیسو سو امیدیں بندھتی ہیں اک اک نگاہ سے
مجھ کو نہ ایسے پیار سے دیکھا کرے کوئی
امید-توقع-آسکافر کی یہ پہچان کہ آفاق میں گم ہے
مومن کی یہ پہچان کہ گم اس میں ہیں آفاق
کفر-ایمان-کافرنشہ پلا کے گرانا تو سب کو آتا ہے
مزا تو جب ہے کہ ، گرتوں کو تھام لے ساقی
ساقیفرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں
کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں
فرقہ پرستی-تعصب-نفرتسو سو امیدیں بندھتی ہیں اک اک نگاہ میں
مجھ کو نہ ایسے پیار سے دیکھا کرے کوئی
میرے پسندیدہ اشعارترے آزاد بندوں کی نہ یہ دنیا نہ وہ دنیا
یہاں مرنے کی پابندی وہاں جینے کی پابندی
میرے پسندیدہ اشعارجس کھیت سے دہقاں کو میسر نہ ہو روزی
اس کھیت کے ہر خوشۂ گندم کو جلا دو
میرے پسندیدہ اشعاریہ اور بات تھی کہ تعارف نہ ہو سکا
ہم زندگی کے ساتھ ، بہت دور تک گئے
زندگی-زیست-حیاتبٹھا کے عرش پہ رکھا ہے ، تو نے اے واعظ!
خدا وہ کیا ہے جو بندوں سے احتراز کرے
خدا -ناخدااڑائی قمریوں نے ، طوطیوں نے ، عندلیبوں نے
چمن والوں نے مل کر لوٹ لی طرزِ فغاں میری
آہ-فغاں-فریادعجب آرزو ہے انوکھی طلب ہے
تجھی سے تجھے مانگنا چاہتا ہوں
تمنا-آرزو-خواہشمسجد تو بنا دی شب بھر میں ، ایماں کی حرارت والوں نے
من اپنا پرانا پاپی تھا ، برسوں میں نمازی بن نہ سکا
عبادت-بندگی