بشر کو چاہئے ، پاسِ دلِ بشر رکھے
کسی کا ہو رہے ، یا پھر کسی کو کر رکھے
انسان-انسانیت-بشرسیہ بختی میں کب کوئی کسی کا ساتھ دیتا ہے
کہ تاریکی میں سایہ بھی جدا انساں سے رہتا ہے
انسان-انسانیت-بشردردِ دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو
ورنہ طاعت کے لئے کچھ کم نہ تھے کروبیاں
انسان-انسانیت-بشردل سیاہ ہے ، بال سب اپنے پیری میں سفید
گھر کے اندر ہے اندھیرا اور باہر چاندنی
شباب و پیریخواب ہی میں نظر آ جائے شبِ ہجر کہیں
سو مجھے حسرتِ دیدار نے سونے نہ دیا
نیند-خوابہم مے کشوں کو ڈر نہیں مرنے کا محتسب!
فردوس میں بھی سنتے ہیں نہرِ شراب ہے
مے-شراب-مینازاہد وہ بادہ کش ہوں کہ مانگوں اگر دعا
اٹھیں ابھی شراب سے بادل بھرے ہوئے
مے-شراب-میناتمام عمر یوں ہی ہو گئی بسر اپنی
شبِ فراق گئی روزِ انتظار آیا
میرے پسندیدہ اشعارآنکھ کی بند اور ہوا موجود
کوئی مجھ سا بھی بت تراش نہیں
آنکھ-چشم