جس نے اس دور کے ، انسان کئے ہیں پیدا
وہی میرا بھی خدا ہو ، مجھے منظور نہیں
انسان-انسانیت-بشراپنی تباہیوں کا ، مجھے کوئی غم نہیں
تم نے کسے کے ساتھ ، محبت نباہ تو دی
غم المتجھ کو خبر نہیں مگر ، اک سادہ لوح کو
برباد کر دیا ترے ، دو دن کے پیار نے
پیار-محبت-الفتغمِ زندگی ، مستقل روشنی ہے
کہاں کے اندھیرے ، کہاں کے اجالے
اندھیرے-اجالے-روشنیوقت کی بات ہے ، یہ تو کبھی سوچا بھی نہ تھا
یوں بدل جاؤ گے تم ، میرے مقدر کی طرح
تقدیر-تدبیر-مقدر-نصیبمانا کہ اس جہان کو ، گلشن نہ کر سکے
کچھ خار کم ہی کر گئے ، گزرے جدھر سے ہم
پھول اور کانٹےاشکوں سے تر ہے پھول کی ، ہر ایک پنکھڑی
رویا ہے کوئی تھام کے ، دامن بہار کا
پھول اور کانٹےاک طرف ہو ساری دنیا ، اک طرف صورت تری
تجھ کوہم دنیا سے ہو کر ، بےخبر دیکھا کریں
دنیا-کائنات-جہاںان کے رخسار پہ ، ڈھلکے ہوئے آنسو توبہ
میں نے شبنم کو ، شعلوں پہ ، مچلتا دیکھا
لب-رخسار-عارض-بوسہکس درجہ دل شکن تھے محبت کے حادثے
ہم زندگی میں پھر کوئی ارماں نہ کر سکے
حسرت و ارماںتیرا ملنا خوشی کی بات سہی
تجھ سے مل کر اداس رہتا ہوں
ہنسی-خوشی-مسرتاور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
راحتیں اور بھی ہیں ، وصل کی راحت کے سوا
زمانہابھی زندہ ہوں لیکن سوچتا رہتا ہوں خلوت میں
کہ اب تک کس تمنا کے سہارے جی لیا
آسرا-سہارافطرت کی مشیت بھی بڑی چیز ہے لیکن
فطرت کبھی بےبس کا سہارا نہیں ہوتی
آسرا-سہاراتم جسم کے خوش رنگ لباسوں پہ ہو نازاں
میں روح کو محتاجِ کفن دیکھ رہا ہوں
گور-و-کفن-قبر-تربتکون روتا ہے کسی اور کی خاطر اے دوست
سب کو اپنی ہی کسی بات پہ رونا آیا
میرے پسندیدہ اشعارجس نے اس دور کے ، انسان کئے ہیں پیدا
وہی میرا بھی خدا ہے ، مجھے منظور نہیں
خدا -ناخدا