مانا کہ عزم ترک تمنا کریں گے ہم
تیرے بغیر جی کے بھلا کیا کریں گے ہم
عاشق کی آہ و زاری پہ، نالوں پہ ٹیکس ہو
سب مہوشوں پہ ، ماہ جمالوں پہ ٹیکس ہو
چلے بھی آؤ کہ ہم تم سے پیار کرتے ہیں
یہ وہ گناہ ہے جسے ہم بار بار کرتے ہیں
جام چلنے لگے دل مچلنے لگے
انجم جھوم اٹھی بزم لہرا گئی