کوچے میں اس کے ٹیکس کا ٹیڑھا سوال ہے
مرتے بغیر ٹیکس ، یہ کس کی مجال ہے
مردہ پڑا رہےگا ، نہ دفنایا جائے گا
پروانہ لکھ کے ٹیکس کا جب تک نہ آئےگا
مانا کہ عزم ترک تمنا کریں گے ہم
تیرے بغیر جی کے بھلا کیا کریں گے ہم
چلے بھی آؤ کہ ہم تم سے پیار کرتے ہیں
یہ وہ گناہ ہے جسے ہم بار بار کرتے ہیں
جام چلنے لگے دل مچلنے لگے
انجم جھوم اٹھی بزم لہرا گئی