دنیا-کائنات-جہاں

قدم قدم پہ سبق ، مل رہا ہے دنیا سے

یہ کون کہتا ہے ، دنیا کھلی کتاب نہیں

اختر بخشی

ہوش والوں نے تو کر رکھا ہے دنیا کو تباہ

مجھ کو اس دور میں دیوانہ بنا دے کوئی

شمیم جےپوری

اک طرف ہو ساری دنیا ، اک طرف صورت تری

تجھ کوہم دنیا سے ہو کر ، بےخبر دیکھا کریں

ساحر لدھیانوی

محسوس یہ ہوا ترے دامن کو تھام کر

جیسے کہ ہاتھ میں نے دو عالم پہ رکھ دیا

عدم

بڑی ظالم نہایت بےوفا ہے

یہ دنیا پھر بھی کتنی خوشنما ہے

نریش کمار شاد

دنیا کی بلاؤں کو جب جمع کیا میں نے

دھندلی سی مجھے دل کی تصویر نظر آئی

فانی بدایونی

اک دن کی ملاقات تو برسوں کی جدائی

دنیا یہی دنیا ہے تو کیا یاد رہے گی

جگن ناتھ آزاد

مجھ سے اس بات پہ ناراض ہے دنیا ساری

میں نے کیوں کر کسی مظلوم کی غمخواری کی

اشوک ساہنی