پیار-محبت-الفت

محبت کے لئے کچھ خاص ، دل مخصوص ہوتے ہیں

یہ وہ نغمہ ہے ، جو ہر ساز پر ، گایا نہیں جاتا

مخمور

رشتۂ الفت کو ظالم ، یوں نہ بے دردی سے توڑ

دل تو پھر جڑ جائے گا ، لیکن گرہ رہ جائے گی

نامعلوم

ضبط تہذیب ہے ، محبت کی

وہ سمجھتے ہیں ، بےزباں ہوں میں

عابد

اب تک خبر نہ تھی ، کہ محبت گناہ ہے

اب جان کر گناہ ، کئے جا رہا ہوں میں

ارشدی

عقل سے صرف ، ذہن روشن تھا

عشق نے دل میں ، روشنی کی ہے

نریش کمار شاد

کوئی منظر ہو وہ خوش رنگ پہلو ڈھونڈھ لیتی ہے

محبت تو پسینے میں بھی خوشبو ڈھونڈھ لیتی ہے

معین شاداب

رسوا ہو جائے زمانے میں نہ الفت میری

اشک بن کر نہ ٹپک جائے محبت میری

اشوک ساہنی