بہتے دریا کی روانی ہوگئے
خون کے رشتے بھی پانی ہوگئے
شہباز ندیم
جب تک تھا دم میں دم ، نہ دبے آسماں سے ہم
جب دم نکل گیا تو زمیں نے دبا لیا
عابد جلال پوری
نیکی مرے حساب میں نکلی نہیں کوئی
کیا ہاتھ کی صفائی ہے منکر نکیر کی
راشد حامدی
گلوں سے ذکر کروں گا تری صباحت کا
صبا کو تیری گلی کا پتہ بتادوں گا
ہمایوں ظفر زیدی
پہلے منزل کا تعین کیجئے
راستہ تو خود بہ خود مل جائے گا
اشوک ساہنی