زندگی-زیست-حیات

آ جاؤ اور بھی ، ذرا نزدیک جانِ من!

تم کو قریب پا کے ، بہت خوش ہے زندگی

عدم

اے دوست! یوں تو ہم تری ، حسرت کو کیا کہیں

لیکن یہ زندگی تو ، کوئی زندگی نہیں

فراق

بہت پہلے سے ان قدموں کی ، آہٹ جان لیتے ہیں

تجھے اے زندگی! ہم دور سے ، پہچان لیتے ہیں

فراق

مجھے زندگی نہیں چاہیے ، مجھے زندگی کی دعا نہ دے

تجھے واسطہ مرے پیار کا ، مجھے اتنی سخت سزا نہ دے

ساحر بھوپالی

زندگی کو سنبھال کر رکھئے

زندگی موت کی امانت ہے

بسمل سعیدی

نہ وہ دل ہے ، نہ وہ خمار و شباب

کس لئے اب ، حیات باقی ہے

خمار

کسی سے تو کسی کی ، موت بھی دیکھی نہیں جاتی

مگر مجھ سے تو اپنی ، زندگی دیکھی نہیں جاتی

بسمل سعیدی

تجھ کو پانے کی تمنا ، دل ہی دل میں رہ گئی

سوچتا ہوں زندگی یہ وار کیسے سہہ گئی

اشوک ساہنی