زندگی کیا ہے عناصر میں ظہورِ ترتیب
موت کیا ہے انہیں اجزاء کا پریشاں ہونا
چکبست
ساتھ بھی چھوڑا تو کب ، جب سب برے دن کٹ گئے
زندگی تو نے کہاں آ کر دیا دھوکہ مجھے
ناطق گلاوٹھی
یہ اور بات تھی کہ تعارف نہ ہو سکا
ہم زندگی کے ساتھ ، بہت دور تک گئے
اقبال
جتنی گھڑیاں ترے بغیر کٹیں
زندگی میں شمار کون کرے
راز
مرنے والے تو خیر بے بس ہیں
جینے والے ، کمال کرتے ہیں
عدم
سر کو جھکا کے جینے سے ، بہتر ہے خودکشی
جینا ہے زندگی میں تو ، سر کو اٹھا کے جی
اشوک ساہنی