میرے پسندیدہ اشعار

الٰہی کیا قیامت ہے وہ جب لیتے ہیں انگڑائی

مرے سینہ کے سب زخموں کے ٹانکے ٹوٹ جاتے ہیں

امیر مینائی

دیکھے کوئی کیوںکر تری انگڑائی کا عالم

ال ہے کہ لرزتا ہے کماں ہے کہ تنی ہے

قتیل

ہے قیامت بھی ایک شے لیکن

تیری انگڑائی جیت جائے گی

عدم

جب تقاضا نیند کا ہو اور تنہائی نہ ہو

اف وہ کیفیت ، کہ ہو بھی ، اور انگڑائی نہ ہو

اثر لکھنوی

شاخِ گل جھوم کے ، گلزار میں سیدھی جو ہوئی

پھر گیا آنکھ میں نقشہ تری انگڑائی کا

ثاقب کانپوری

ملیں نہ پھول تو تربت پہ مسکرا دینا

سنا ہے پھول برستے ہیں مسکرانے میں

قمر جلال آبادی

وہ آئے ، پھول کچھ ، آنکھوں سے ، کچھ دامن سے برسائے

یہ لو ، تربت میں ہم ہیں ، اور تربت پر بہار آئے

شکیل

موت کے تاریک راستہ میں کوئی مسافر نہ راہ بھولے

میں شمعِ ہستی بجھا کے اپنی ، چراغِ تربت جلا رہا ہوں

بسمل سعیدی