کس درجہ دل شکن تھے محبت کے حادثے
ہم زندگی میں پھر کوئی ارماں نہ کر سکے
ساحر
دلِ انساں پہ حوادث کی یہ چوٹیں توبہ
پھول کے سینے پہ توڑے گئے پتھر کتنے
حفیظ میرٹھی
یہ حوادث یہ طوفاں یہ موجِ بلا
ایسے عالم میں بھی مسکرانا پڑا
شمیم جےپوری
اس دورِ بےضمیر میں جینا سکھا دیا
حالات نے ہمیں بھی منافق بنا دیا
حفیظ میرٹھی
حالات تھے جو بھیڑ میں پھرتے رہے لئے
ورنہ ہر ایک آدمی خلوت پسند تھا
راشد حامدی
اس دورِ بےضمیر پہ کیا گزرا حادثہ
لگتا ہے میرے عہد کا انسان مر گیا
اشوک ساہنی