بچے جان کس طرح تیری ادا سے
قضا پر کہیں بس چلا ہے کسی کا
وہ کہتے ہیں اٹھاؤگے کیا جور تم اے داغؔ
تم سے تو میرا ناز اٹھایا نہ جائے گا
دوستوں کا ہائے اندازِ خلوص
دشمنی بھی دل پکڑ کر رہ گئی