خودی-بےخودی

آپ کیا پوچھتے ہیں ، قیمتِ خودداریٔ دل

ساری دنیا کی بھی دولت ، مجھے منظور نہیں

جوش ملسیانی

اللہ رے بےخودی کہ ترے پاس بیٹھ کر

تیرا ہی انتظار کیا ہے کبھی کبھی

نریش کمار شاد

جس میں ہو تیری یاد بھی شامل

ہائے اس بےخودی کو کیا کہئے

فراق

دفعتاً وہ آئینہ کے سامنے کیا آ گئے

بےخودی میں آئینہ سے آئینہ ٹکرا گئے

اشوک ساہنی