یاد

تم مرے پاس ہوتے ہو گویا

جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا

مومن

دلوں میں تیرے تبسم کی ، یاد یوں آئی

کہ جگمگا اٹھیں جس طرح ، مندروں میں چراغ

فراق

ہم تمہیں یاد بھی آئیں ، تو کبھی بھولے سے

تم ہمیں بھول بھی جاؤ ، تو بہت یاد کریں

آغا شاعر

جس روز کسی اور پہ بیداد کروگے

یہ یاد رہے ہم کو بہت یاد کروگے

سودا

بھول کر بھی نہ کبھی ہم نے اسے یاد کیا

اس طرح بھی دلِ ناشاد ، تجھے شاد کیا

راشد حامدی

ماضی کی یاد ، آج کا غم ، کل کی الجھنیں

ان کو ملائیے ، مری تصویر بن گئی

شمیم کرہانی

غم و خوشی میں ہمیشہ خدا جو یاد رہے

تو گھر کے کانٹوں میں بھی انسان دل سے شاد رہے

اشوک ساہنی