دل

سمجھ سکو تو سمجھ لو مری نگاہوں سے

کہ دل کی بات زباں سے کہی نہیں جاتی

دانش

مل ہی جاتا ہے کوئی دل کو دکھانے والا

ورنہ اس دور میں جینے کاسہارا کیا ہے

پرویز

دل لاکھ سخت جاں ہو مگر ٹوٹ جائے گا

یارانِ پرخلوص کی امداد چاہئے

نریش کمار شاد

یہ سوچ کر بھی ہنس نہ سکے ہم شکستہ دل

یارانِ غمگسار کا دل ٹوٹ جائے گا

نریش کمار شاد

رہو دل میں ورنہ یہ عالم کہے گا

کہ یہ اپنے گھر سے نکالے ہوئے ہیں

نامعلوم

فیصلہ ہوتا ہے نیکی و بدی کا ہر دم

دل کو اس جسم میں چھوٹی سی عدالت سمجھو

نریش کمار شاد

دل ہے لیکن دل میں کوئی غم نہیں

یہ مصیبت بھی تو آخر کم نہیں

عرش ملسیانی

غم و خوشی میں ہمیشہ خدا جو یاد رہے

تو گھر کے کانٹوں میں انسان دل سے شاد رہے

اشوک ساہنی