ابھی کہوں تو کریں گے ، وہ شرمسار مجھے
کہ کس کے وعدہ پر اتنا اعتبار ہے مجھے
بےعذر وہ کر لیتے ہیں وعدہ یہ سمجھ کر
یہ اہلِ مروت ہیں تقاضا نہ کریں گے
ناامیدی سے یہی بہتر ہے
جھوٹے وعدوں پہ اعتبار کریں
تم نے سورج کبھی پچھم سے نکلتے دیکھا
اس کو وعدہ نہیں کہتے ، جو وفا ہو جائے